نبیء رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، "مفرد لوگ بازی لے گئے"
پوچھا گیا، "مفرد لوگ کون ہیں يا رسول الله ؟"
ارشاد فرمایا، "اللہ کو کثرت سے یاد کرنے والے مرد اور عورتیں"
(رواہ مسلم)
رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالٰی فرماتے ہیں، "میں اپنے بندے کے گمان کے ساتھ رہتا ہوں اور جب وہ میرا ذکر کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں، پس اگر وہ مجھے اپنے دل میں یاد کرے تو میں بھی اسے اپنے دل میں یاد کرتا ہوں، اگر وہ مجھے کسی مجمع کے اندر یاد کرے تو میں اسے اس سے بہتر مجمع (یعنی ملائکہ) کے اندر یاد کرتا ہوں"
(متفق علیہ)
آقا صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے، "اللہ کا ذکر اس کثرت سے کرو کہ لوگ تمہیں دیوانہ (پاگل) کہنے لگیں"
(رواہ احمد)
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، "اھلِ جنت کو اپنی زندگی کے صرف اس لمحے پر حسرت ہو گی جو اللہ کے ذکر کے بغیر گزرا"
(رواه الطبرانى والبیهقی)
آقا صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے، "وہ ذکرِ الٰہی جسے کراماً کاتبین (فرشتے) نہیں سنتے (یعنی ذکرِ خفی)، اس ذکر سے ستّر (70) درجے افضل ہے جسے وہ سنتے ہیں"
(رواه البیهقی)
رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم نے ذکرِ خفی جسے کراماً کاتبین (فرشتے) نہیں سنتے، ستّر (70) گنا افضل بیان فرماتے ہوئے فرمایا، "قیامت کے دن جب اللہ تعالٰی مخلوق کو جمع کرے گا اور کراماً کاتبین اپنی تحریریں لے کر آئیں گے تو اللہ کریم انہیں فرمائے گا کہ دیکھو اس شخص کا کوئی عمل رہ تو نہیں گیا؟ وہ عرض کریں گے کہ ہمارے علم میں جو کچھ آیا ہم نے لکھ دیا ہے۔ تو اللہ کریم فرمائے گا، اسکی ایک نیکی ایسی ہے جو تم نہیں جانتے، میں تمہیں بتاتا ہوں، وہ ہے ذکرِ خفی"
(رواه ابو یعلی)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، "بہترین ذکر، ذکرِ خفی ہے اور بہترین رزق وہ ہے جو ضروریات کو کافی ہو"
(رواہ احمد)
~ نعمان بخاری ~
Comments
Post a Comment