Skip to main content

Posts

Showing posts from January, 2014

Surah furqan 63

رحمان کے (اصلی) بندے وہ ہیں جو زمین پر نرم چال چلتے ہیں اور جاہل اُن کے منہ آئیں تو کہہ دیتے ہیں کہ تم کو سلام  (سورہ الفرقان 63)

Mufrad log

نبیء رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، "مفرد لوگ بازی لے گئے" پوچھا گیا، "مفرد لوگ کون ہیں يا رسول الله ؟" ارشاد فرمایا، "اللہ کو کثرت سے یاد کرنے والے مرد اور عورتیں" (رواہ مسلم) رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالٰی فرماتے ہیں، "میں اپنے بندے کے گمان کے ساتھ رہتا ہوں اور جب وہ میرا ذکر کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں، پس اگر وہ مجھے اپنے دل میں یاد کرے تو میں بھی اسے اپنے دل  میں یاد کرتا ہوں، اگر وہ مجھے کسی مجمع کے اندر یاد کرے تو میں اسے اس سے بہتر مجمع (یعنی ملائکہ) کے اندر یاد کرتا ہوں" (متفق علیہ) آقا صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے، "اللہ کا ذکر اس کثرت سے کرو کہ لوگ تمہیں دیوانہ (پاگل) کہنے لگیں" (رواہ احمد) رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، "اھلِ جنت کو اپنی زندگی کے صرف اس لمحے پر حسرت ہو گی جو اللہ کے ذکر کے بغیر گزرا" (رواه الطبرانى والبیهقی) آقا صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے، "وہ ذکرِ الٰہی جسے کراماً کاتبین (فرشتے) نہیں سنتے (یعنی ذکرِ خفی)، اس ذکر

Nimaz chorna

باب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت،  مفہوم حدیث:  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  فرض نماز نہ چھوڑنا کیونکہ جو جان بوجھ کر فرض نماز چھوڑ دیتا ہے تو اس سے اللہ کی ذمہ داری ختم ہوجاتی ہے،  شراب نوشی مت کرنا کیونکہ یہ ہر برائی کی جڑ ہے  (مجمع الزوائد، جلد 4،  صفحہ 391، حدیث 7110،  کتاب الوصیہ،  راوی: حضرت معاذ رضی اللہ عنہ،  ناشر: دارالفکر، بیروت)

Qasam kana

سوال__ کیا کسی انسان کے نام کی قسم کهانا جائز هے ؟ اگر کسی نے کهالی اور پهر توڑ دی کیا اس کا کفارا هوگا ؟ جواب__ الله تعالی کے سواء کسی بهی انسان کی قسم کهانا جائز نهیں هے نبی کے نام کی قسم بهی جائز نهیں هے. اگرکوئی انسان کی قسم کهائے * مثلا اولاد کی ، ماں باپ کی ، یا کسی بهی انسان کی * تو یه قسم شرعا نهیں هوتی هے . اگر کوئی انسان کی قسم کهائے تو وه انسان گنهگار هوگا کیونکه الله تعالی کے سواء کس ی قِسم کی قَسم کهانا حرام هے اس کو توبه کرنا چاهیے اور یه قسم نهیں هوتی هے. اور نه کفاره هے انسان کے نام کی قسم توڑنے پر....توبه کرنا ضروری هے. _______________________ لایقسم بغیر الله تعالی..... ردالمحتار ج۳ ص۷۱۲ . فتاوی عالمگیری ، کتاب الایمان ج۲ ص۵۱ . اگر کسی نے قرآن پاک کی قسم کهائے تب یه قسم هوجاتی هے اگر کوئی توڑ دے تب اس پر کفارا بهی لازم هے . اور قسم کا کفارا یه هے ! دس مسکینوں کو ایک دن صبح وشام دونوں وقتوں کا کهانا کهلا دے یا دس مسکینوں کو ایک ایک کپڑا کم ازکم اتنا جس کی تهبند هوسکے دیدے . اور اگر اتنا خرچ موجود نه هو تو پهر تین روز متواتر روزے رکهے.

فتوح الشام ص 152

ہرقل کا ایک نصرانی کو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے شہید کرنے کو روا نہ کر نا ہرقل نے ایک نصرانی جس کا نام طلیعہ بن ماران تھا بلا کر اس کے واسطے کچھ انعام مقرر کیا اور کہا کہ تو اسی وقت یژرب ( مدینہ طیبہ) کی طرف روانہ ہو جاؤ اور وہاں پہنچ کر حضرت عمر بن خطاب رضی کے قتل کی کوئی تدبیر سوچ کر انہیں قتل کر دے. اس نے اس کا وعدہ کیا اور سامان سفر کر کے مدینہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں پہنچ کر آپ کے قتل کی  فکر میں مدینہ طیبہ کی حوالی میں چھپ گیا, حضرت عمر رضی یتیموں کے اموال اور بیواؤں کے باغات کی حفاظت اور خبر گیری کے لیے مدینہ طیبہ سے باہر تشریف لائے تو یہ نصرانی ایک گنجان درخت پر چڑھ کر پتوں کی آڑ ميں بیٹھ گیا آپ اتفاق سے اسی درخت کے قریب آکر ایک پتھر کے تکیہ پر سر رکھ کر لیٹ گئے, جس کے بعد آپ سو گئے اور اس شخص نے چاہا کہ میں اتر کر اپنا کام پورا کر لوں تو اچانک جنگل سے ایک درندہ آکر آپ کے چاروں طرف گھومنے لگا اور آپ کے قدموں کو اپنی زبان سے چاٹنے لگا اور ایک غیبی ہاتف نے آواز دی اور کہا یا عمر! عدلت فامنت, یعنی اے عمر! چونکہ آپ نے عدل و انصاف کیا ہے اس لئے آپ مامون ہو گئے جس