ایک مرتبہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ آنسو بہاتے ہوئے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کپڑے کے کونے سے آنسو پونچھتے ہوئے عرض کیا ’’یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھیوں کے درمیان رشتہ اخوت و بھائی چارہ قائم کیا لیکن مجھے کسی کا بھائی نہیں بنایا؟‘‘
ان کا یہ محبت بھرا شکوہ سن کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم مسکرائے، انہیں اپنے ساتھ بٹھایا پھر اپنے سینہ سے لگا کر فرمایا ’’تم دنیا و آخرت میں میرے بھائی ہو۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کے مجمع عام میں خطاب کر کے اعلان فرمایا:
’’لوگو! یہ علی میرا بھائی ہے یہ علی میرا بھائی ہے‘‘
(رواہ الترمذی ۳۶۵۴)
Comments
Post a Comment