:سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے آپ نے فرمایاکہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ اور حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے ہمراہ احد پہاڑ پر تشریف فرما ہوئے تو وہ اپنے مقدر پر ناز کرتے ہوئے فرط مسرت سے جھومنے لگا، حبیب پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے قدم مبارک مار کر اس سے فرمایا اے احد! تھم جا تجھ پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ایک صدیق اور دوشہید ہیں ۔
(صحیح بخاری شریف، 3686 ۔حدیث نمبر: 3686
اکثر آپ مدینۂ طیبہ میں وفات پانے اور جام شہادت نوش کرنے کی دعا کیا کرتے جیساکہ صحیح بخاری شریف میں حدیث پاک ہے:
عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ - رضى الله عنه - قَالَ اللَّهُمَّ ارْزُقْنِى شَهَادَةً فِى سَبِيلِكَ ، وَاجْعَلْ مَوْتِى فِى بَلَدِ رَسُولِكَ - صلى الله عليه وسلم - .
ترجمہ:اے اللہ ! تو مجھے اپنی راہ میں شہادت نصیب فرما،اور اپنے حبیب کے شہر مقدس میں میری وفات فرما-
(صحیح بخاری،کتاب فضائل المدينة،باب كراهية النبى - صلى الله عليه وسلم - أن تعرى المدينة،حدیث نمبر:1890)
Comments
Post a Comment