ہارون بن عبد اللہ بزاز بغدادی، فضل بن دکین، ہشام بن سعد، زید بن اسلم، اسلم، حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں صدقہ دینے کا حکم دیا۔ اتفاق سے ان دنوں میرے پاس مال بھی تھا۔ میں سوچنے لگا کہ آج میں ابوبکر سے سبقت لے گیا تو لے گیا۔ چنانچہ میں اپنا آدھا مال لے کر حاضر ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ گھر والوں کے لئے کیا چھوڑا؟ عرض کیا اتنا ہی جتنا ساتھ لایا ہوں۔ پھر ابوبکر آئے تو سب کچھ لے کر حاضر ہوئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ گھر والوں کے لئے کیا چھوڑا؟ عرض کیا ان کے لئے اللہ اور اس کا رسول (حضرت عمر کہتے ہیں) اس پر میں نے کہا میں کبھی ان (ابوبکر) پر سبقت
حاصل نہیں کر سکتا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
جامع ترمذی..جلد نمبر 2 / دوسرا پارہ / حدیث نمبر 1607 / حدیث مرفوع
Comments
Post a Comment