::::: رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم جمادات کے لیے بھی رحمت تھے ::::: کھجور کے درخت کے اُس تنے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمت ملاحظہ فرمائیے ، جِس تنے پر وہ صلی اللہ علیہ وسلم خُطبہ اِرشاد فرمایا کرتے تھے ، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے منبر تیار کیا گیا اور اُن صلی اللہ علیہ وسلم نے اُس تنے کو چھوڑ دِیا تو اُس تنے میں سے سسکیوں کی آواز آنے لگی جو بڑہتی گئی اور لوگوں نے اُس میں سے بیل کے خرخرے جیسی آواز سُنی، یہاں تک مسجد اُس کی پر سوز آواز سے گونج اُٹھی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر سے نیچے تشریف لائے اور اُس تنے پر اپنا ہاتھ مُبارک رکھا تو وہ خاموش ہو گیا ،صحابہ کا کہنا ہے کہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اُس تنے کے ساتھ ایسا (با رحمت معاملہ )نہ فرماتے تو وہ قیامت تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ِفراق کے دُکھ میں سسکتا رہتا، (سُنن ابن ماجہ ، سنن الدارمی ، صحیح ابن حبان، سلسلہ الصحیحہ ، حدیث ٢١٧